ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / حوثی لیڈر کے حکم پر صنعاء میں نماز تراویح سے روکا گیا

حوثی لیڈر کے حکم پر صنعاء میں نماز تراویح سے روکا گیا

Tue, 06 Jun 2017 13:36:22  SO Admin   S.O. News Service

صنعاء،5جون؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت صنعاء کی مساجد میں نماز تراویح سے زبردستی روکے جانے کی خبروں کے بعد ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں حوثی شدت پسندوں کو ایک مسجد میں مقامی شہریوں کو نماز تراویح سے روکنے کے لیے ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہواہے کہ صنعاء میں باغیوں کے زیرتسلط وزارت مذہبی امور اور اوقاف کی طرف سے صنعاء کی مساجد کے آئمہ کے نام ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں انہیں سختی سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ ماہ صیام کیدوران نماز تراویح کا اہتمام نہیں کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مساجد کے آئمہ میں تقسیم کئے گیے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نماز تراویح پر پابندی کا حکم براہ راست حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

ادھر یمن کے سابق مں حرف صدر علی عبداللہ صالح کے ایک قریبی ساتھی عیسیٰ العذری نے سوشل میڈیا پر ایک فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں السبعین گراؤنڈ میں علی صالح کے وفاداروں کی مساجد کے سواء دارالحکومت صنعاء کی کسی مسجد میں نماز تراویح کی اجازت نہیں۔سابق وزیر ثقافت خالد الرویشان نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ صنعاء کی مساجد نمازیوں سے خالی ہیں۔ حوثیوں کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں کہ مساجد میں کوئی آئے یا نہ آئے۔ ان کے نزدیک نمازیوں کو تراویح کی ادائیگی سے روکنا ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ حوثیوں کے نزدیک مساجد کے محرابوں پر امریکا مردہ باد کے نعرے تحریر کرنا ہے۔ مساجد ریاست کی ملکیت نہیں مگر ان پر قابض گروپ نے تسلط جما رکھا ہے۔ مساجد پر بندوق کے زور پر قبضے کا جرم آج تک کسی یمنی نے نہیں کیا اور نہ ہی مساجد کو سیاسی نعروں کے لیے استعمال کیا ہے۔

صنعاء کے علاوہ کئی دوسرے شہروں میں بھی حوثی شدت پسندوں کی جانب سے نماز تراویح کی ادائی سے روکے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ حال ہی میں الریمہ گورنری کی جامع مسجد امام ابراہیم الزبیر کو حراست میں لیا گیا۔ عمران گورنری میں نمازیوں کو نماز تراویح سے روکنے کے لیے ان پر تشدد کیا گیا جب کہ کئی مساجد کے لاؤڈ اسپکر بند کردیے گئے۔نماز اور مساجد کے دشمن حوثی باغیوں نے گذشتہ چار سال کے دوران دسیوں مساجد کو بند کیا ہے۔ سنہ 2013ء سے 2016ء کے درمیان صنعاء میں 282 مساجد تھیں جب کہ صعدہ گورنری میں مساجد کی تعداد 1155بتائی جاتی ہے۔یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا کی رپورٹ کے مطابق حوثیوں اور علی صالح ملیشیا نے 80مساجد کو ڈائنامیٹ اور بارود سیاڑا کر شہید کردیا جب کہ 41مساجد کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔ 157مساجد کو فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کیا گیا جب کہ حفظ قرآن کریم 16مدارس کو دھماکوں سے تباہ کیا گیا۔مساجد کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے ساتھ آئمہ مساجد بھی حوثیوں کے نشانہ انتقام پرہیں۔ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران حوثیوں نے 150آئمہ مساجد کو اغواء کیا اور انہیں دوران حراست اذیتیں دی گئیں۔ ان میں 69آئمہ اور خطبا کا تعلق دارالحکومت سیکرٹیریٹ اور صنعا گورنری، 29الحدیدہ اور 25علماء کا تعلق اب گورنری سے ہے۔


Share: